حیدر
آباد22-جنوری(اعتمادنیوز)مجلسی ا رکان اسمبلی نے ایوان اسمبلی میں اردو
ترجمہ کی سہولت فراہم نہ کئے جانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کاروائی کچھ
دیر کے لیے روک دی۔ مجلس کے رکن اسمبلی جناب احمد پاشاہ قادری نے کہاکہ
منصوبہ بند طریقہ سے ایوان کی کاروائی کا اردو میں ترجمہ نہیں کیاجارہاہے
تاکہ نظام اور ان کی حکومت کے خلاف عائد کئے جانے والے الزامات اور تنقیدوں
کا مسلم ا رکان جواب نہ دے سکیں۔ اسمبلی میں کانگریس کے رکن ڈرونم
راجوسرینواس نے آج نظام حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایااور قائد مجلس
لیجسلیچر پارٹی جناب اکبرالدین اویسی کانام لیے بغیر کہاکہ گزشتہ روز ایوان
میں نظام اور ان کی حکومت کے کافی قصیدے پڑھے جا رہے تھے‘ اس وقت ارکان
اسمبلی اس قصیدے کو نہ صرف سن رہے تھے بلکہ خوش ہورہے تھے لیکن مجھے افسوس
کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ایوان میں نظام حکومت کی تعریف سے ریاست کے عوام
بالخصوص تلنگانہ کے عوام کو کافی تکلیف ہوئی ہے کیونکہ وہ نظام حکومت کی
کارکردگی سے واقف ہیں۔ کانگریس رکن اسمبلی نے کہاکہ وہ نظام حکومت کے اچھے
کاموں پر تنقید نہیں کررہے ہیں بلکہ ان کے برے کاموں کی نشاندہی کررہے ہیں۔
سرینواس نے کہاکہ انگریزوں سے ہندوستان کو آزادی ملنے کے ایک سال تک
حیدرآباد اسٹیٹ پر نظام کاقبضہ تھا اور وہ اپنے اسٹیٹ کوانڈین یونین میں ضم
کرنے پر رضامند نہیں تھے۔ قاسم رضوی نے نظام کو انڈین یونین میں اپنی
ریاست ضم نہ کرنے کا بھی مشورہ دیاتھا تاہم اس وقت کے وزیرداخلہ سردار ولبھ
بھائی پٹیل کی کاوشوں کے نتیجہ میں حیدرآباد اسٹیٹ کو انڈین یونین میں ضم
کردیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حکمراں جو اپنی ریاست کو ہندوستان میں ضم
کرنے رضامندنہیں تھے ‘ ان کی اس ایوان میں تعریف کس طرح کی جاسکتی ہے۔
کانگریس رکن کی جانب سے نظام اور قاسم رضوی کانام لیے جانے پر مجلسی ا رکان
مسرس احمد پاشاہ قادری ‘ افسرخان‘معظم خان‘ وراثت
رسول خان اور احمد بلعلہ
اپنی نشستوں سے اٹھ کر پوڈیم کے قریب پہنچ گئے او ر کانگریس رکن کی تقریر
کے خلاف احتجاج کیا۔مجلسی ارکان نے ان کی تقریر کو اردو میں ترجمہ کی سہولت
فراہم نہ کرنے پر بھی شدیداحتجاج کیا جس کے باعث کاروائی کو روک دینا پڑا۔
اسپیکر اسمبلی این منوہر نے مداخلت کرتے ہوئے مجلسی ارکان سے کہاکہ آج ا
یوان میں اردو ٹرانسلیٹر موجود نہیں ہے تاہم سکریٹری اسمبلی کو اردو
ٹرانسلیٹر کا انتظام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے‘ وہ کچھ ہی دیر میں انتظام
کردیں گے۔ انہوں نے مجلسی ارکان سے احتجاج ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے
کہا کہ اسمبلی کی کاروائی کی اردو کاپی بھی آپ کے حوالہ کی جائے گی تاہم
مجلسی ارکان اپنااحتجاج جاری رکھے ہوئے تھے۔ اس موقع پر جناب احمد پاشاہ
قادری نے کہاکہ ایوان میں جو تقاریر ہورہی ہیں اس کو اردو میں ترجمہ کرنے
کی سہولت نہیں ہے‘ جب سے وہ محسوس کررہے ہیں کہ کانگریس کے رکن اپنی
تقریرمیں باربار نظام ا ور قاسم رضوی کا نام لے رہے ہیں ‘ ہم یہ جاننا
چاہتے ہیں کہ آخر وہ کیا کہہ رہے ہیں۔ پاشاہ قادری نے کہاکہ اردو مترجم کی
عدم دستیابی سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت نے منصوبہ بند طریقہ سے آج
اردو مترجم کاانتظام نہیں کیا اس سے حکومت کی ذہنیت بھی عیاں ہوگئی ہے۔
مجلسی رکن نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے مترجم کا فوری انتظام کرنے کامطالبہ
کیا۔ اس پر اسپیکر اسمبلی نے پھرایک مرتبہ مجلسی ارکان سے احتجاج ختم کرتے
ہوئے اپنی نشستوں پر لوٹ جانے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہاکہ فی الوقت
ایوان میں انگریزی مترجم ہیں ساتھ میں اردو مترجم کا بھی انتظام کیا جائے
گا۔ انہوں نے مجلسی ارکان کو تیقن دیا کہ وہ ایوان کے ریکارڈ کو ان کے
حوالہ کریں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ ایوان میں ایسے کوئی الفاظ کاتبادلہ
خیال یا استعمال نہیں ہوگا جس سے کسی کوکوئی تکلیف ہو۔ اسپیکر نے کہاکہ وہ
خودبھی ارکان کی تقریر کو بغور سماعت کررہے ہیں۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.